Arshi khan

Add To collaction

ہماری کہانی भाग -6

part 6

’’کیونکہ تمہیں دیکھ کر یہ تو لگتا ہے کہ تم بچی نہیں ہو لیکن یہ یقین نہیں ہوتا کہ بڑی بھی ہورہی ہو۔‘‘

’’تمہیں بھی دیکھ کر یہ تولگتا ہے کہ تم بڑے ہو رہے ہو لیکن یہ یقین نہیں ہوتا کہ بڑے ہو رہے ہو یا بڑی ہو رہی ہو۔‘‘

بے اختیار میرے ہونٹ سکڑ گئے ۔اوہ یہ کیا۔۔۔ میں تو اپنا کان کھجا رہا تھا۔۔۔ کیا مصیت ہے یہ مورثی بیماریاں بھی نا۔

کانوں میں بالی، ہاتھو ں میں کنگن، ماتھے جھومر کب پہنو گے؟اس نے سر کو ترچھا کر کے پوچھا۔

افف ۔۔۔مجھے اپنا کان کاٹ ڈالنا چاہیے۔۔۔ نہیں اس کی زبان۔۔۔

یہ میری اس سے پہلی ملاقات، پہلی بات چیت تھی۔وہ ایک اچھی لڑکی ہو سکتی تھی اگر اس کی زبان اتنی نہ چلتی۔ میں بھی اس سے اچھی طرح پیش آ سکتا تھا اگر وہ مجھے ’’ جیکی یا کینڈی ‘‘ نہ کہتی۔ویسے میں نے کوئی کوشش نہیں کی کہ وہ مجھے اچھی لگے۔ میں نے یہ کوشش بھی نہیں کی کہ میں اسے اچھا لگوں۔مجھے وہ بوجھ لگتی تھی جسے اس کے پیدا ہوتے ہی میرے سر پر لاد دیا گیا ۔پچپن کی منگنی کم سے کم میرے لیے تو کسی ٹیبو سے کم نہیں ہے۔خیر۔۔۔تو جب میری انگلیاں اتحادی بن کر عین اس کی ناک پر حملہ آوار ہوئیں تو وہ فورا سے پہلے فرش پر ڈھیر ہو گئی۔اچھی اداکارہ تھی وہ۔لیکن غلط جگہ پر اپنی پرفارمنس دے رہی تھی کیونکہ نہ اس کا کمرہ اسٹیج تھا اور نہ میں تماشائی جو اس کے لیے تالیاں بجاتا حتی کہ اس کے گھر والوں نے بھی اس کے ناک آوٹ ہونے کا کوئی خاص نوٹس نہیں لیا۔کیونکہ بچے تو آپس میں لڑتے ہی رہتے ہیں اس لیے میرا پنچ کوئی اتنا بڑا ایشو نہیں بنا۔ ویسے مجھے سمجھ یہ نہیں آئی کہ وہ صرف ایک پنچ کھا کر دو دن بستر پر ڈھیر رہی۔وہ اتنی بیمار تھی اتنی بیمار تھی کہ بستر سے ہل نہیں سکتی تھی۔اچھا ہوتا اگر وہ ایک دن بیمار رہتی اور دوسرے دن فوت ہو جاتی۔لیکن اس کا فوت ہونے کا کوئی پروگرام نہیں تھا۔ مجھے اس کے روم میں جانا پڑا۔ البم میرے ہاتھ میں تھا۔میں نے اس کی ہم عمر ایک لڑکی کی تصویر اسے دکھائی جو مر چکی تھی اور اپنی زندہ سہیلیوں کے ساتھ ایسے کھڑی تھی جیسے وہ خود بھی زندہ ہو۔

تم اپنی فرینڈز کو بلا کر ایسی ہی ایک تصویر لے لو۔اس سے پہلے کے تم مرجاو اور ہمیں یہ کرنا پڑے۔زندہ ہوتے تو تم نے کوئی یادگار تصویر لی نہیں کم سے کم تمہارے بستر مرگ کی تصویر یادگار ہونی چاہیے۔

ممی ۔۔۔ وہ زور سے چلائی۔

چلاو مت۔۔۔ورنہ تمہاری شکل اس قابل بھی نہیں رہے گی کہ مرنے کے بعد ہی تمہاری تصویر لی جا سکے۔

ممی ی ی ی ی ۔۔۔ وہ پھر زور سے چلائی مجبورا مجھے اس کے منہ پر تکیہ رکھنا پڑا۔میں نے تو مذاق میں تکیہ رکھا تھا میرا اسے مارنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا ۔اتفاق سے مر جاتی تو الگ بات تھی بلکہ اس سے اچھی اور کیا بات ہو سکتی تھی لیکن اس نے مذاق کے بغیر میر ے بال پکڑ لیے۔ دونوں مٹھیوں میں۔ مجھے واپس جا کر اسٹیچ پلے میں حصہ لینا تھا اور اس کے لیے لمبے بال چاہیے تھے نوچے ہوئے ٹوٹے پھوٹے بال نہیں۔

ریلکیس۔۔۔ میں بڑ بڑایا اور اس سے پہلے کہ میں انگلی کو اس کی ناک تک لے جاتا اور باقی انگلیوں کو متحد کرتا‘ میرا دوست مجھے ڈھونڈتا ہوا کمرے میں آگیا اور ریسلنگ کا ایسا شانداز مظاہرہ دیکھ کر جہاں کھڑا تھا وہیں جامد ہو گیا۔

’’ڈبلیو ڈبلیوجیک۔۔۔ واو۔۔۔‘‘رائن جوش سے چلایا۔

رائن کے جوش نے اُس میں اور جوش بھر دیا اوراس نے میرے بالوں کو ایک اور زور دار جھٹکا دیا اور آسمان سے ستارے ٹوٹ ٹوٹ کر میری آنکھوں کے آگے آکر کودنے پھاندنے لگے۔میں نے چیخ ماری‘ رائن نے کمرے کی طرف دوڑ لگائی اور واپسی میں وہ اپنے ساتھ کیمرہ لیتا آیا اور ڈبلیو ڈبلیو جیک کی فلم بندی کرنے لگا۔

بند کرو کیمرہ رائن۔۔۔جیسے ہی میں چلایا عروہ نے اور شدت سے میرے بال اپنی مٹھیوں میں جکڑ لیے۔

تم مووی بناو رائن۔۔۔وہ بھی چلائی اور اس کی میرے بال کھینچنے کے انداز میں اور شدت آگئی۔جیسے ماما اکثر پاپا کی کسی بہت ہی گندی شرٹ کو غصے میں ہاتھ سے مل مل کر دھوتی ہیں‘ ایسے ہی وہ میرے سر کو بالوں سے پکڑ کر’ مل مل ‘‘ کر ’’ رگڑ رگڑ ‘‘ کر دھو رہی تھی۔

آنٹی۔۔۔‘‘ اب مجھے یہ چلانا پڑا۔’’ آنٹی ی ی ی ی ۔۔۔

تکیہ اس کے منہ پر رہا اور میرے بال اس کے ہاتھ میں۔ بعد میں تکیہ فرش پر پڑا رہا اوراس کے ہاتھوں سے میرے سر کے جنگل کی کٹائی ہو تی رہی ۔

’’یہ کیا کیا تم نے عروہ۔‘‘ آنٹی نے میرے بالوں کو جڑوں سمیت عروہ کی مٹھیوں سے بر آمد کیا۔

میں اپنا سر پکڑ کر بیٹھتا چلا گیا اور ایسے کراہنے لگا جیسے مشین گن کے سارے راونڈ میرے سر پر خالی کر دئیے گئے ہوں۔

اوہ جیک۔۔۔ ادھر آؤ بیٹا۔۔۔معاف کر دو عروہ کو۔۔۔یہ ایسے ہی پاگل ہو جاتی ہے غصے میں۔۔۔

’’اس نے تکیہ میرے منہ پر رکھ دیا تھا یہ مجھے مارر ہا تھا۔‘‘مجھے دیکھ کر عروہ بھی کراہنے لگی بلکہ باقاعدہ رونے لگی۔

آنٹی بدستور میرا سر سہلاتی رہیں۔’’ تم نے اسے مار ہی کیوں نہیں دیا بیٹا۔‘‘ آنٹی مجھ سے

   4
2 Comments

Seema Priyadarshini sahay

02-Oct-2021 10:32 PM

Nice

Reply

prashant pandey

15-Sep-2021 03:09 AM

👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻

Reply